National Assembly passes Anti Rape Ordinances.
Published on June 25, 2021
فوجداری قانون (ترمیمی) آرڈیننس2020 (زنا ء بالجبر) اورانسدادِ زنا ء بالجبر (تحقیقات و سماعت) آرڈیننس2020 کو اب باقاعدہ قومی اسمبلی سے پاس کر دیا گیا ہے۔ ان دونوں قوانین کو اب منظوری کے لئے سینٹ میں پیش کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ان دونوں قوانین کے تحت ریپ کے مجرمان کو قرار واقعی سزا دینے کے لئے تعزیرات پاکستان اور ضابطہ فوجداری میں ترامیم کرنے کے لئے آرڈنینس کی صورت میں جاری کیا گیا تھا۔جس میں زنا بالجبر اور اس کی سزا میں نہایت اہم اور کلیدی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
یہا ں یہ بتانا ضروری ہے کہ آرڈیننس صدر مملکت کی جانب سے بنایا گیا قانون ہوتا ہے جوکہ پارلیمنٹ کی غیرفعالیت یعنی جب پارلیمنٹ سیشن میں نہ ہو، جاری کیا جاتا ہے۔ کسی بھی آرڈیننس کی مدت ۳ ماہ ہوتی ہے جس میں مکر ر اجراء کے بعد مزید ۳ ماہ کی مدت کا اضافہ ہوسکتاہے۔ اس کے بعد اگر پارلیمنٹ اس آرڈنینس کو باقاعدہ قانون کی شکل میں منظور ی دے تو یہ قانون رہے گا ورنہ یہ ۶ ماہ بعد کالعدم ہوجائے گا۔ول فور م نے دونون آرڈنینس کا تجزیہ اپنی ویب سائٹ پر آگاہی کے لئے جاری کیا ہے۔ تجزیہ پڑھنے کے لیئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
Analysis of the Criminal Law (Amendment) Ordinance 2020 Amendment in Sec 375 Anti Rape
Analysis of the Anti Rape(Investgation and Trial )Ordinance 2020