[vc_row][vc_column][vc_column_text]
فحاشی کی روک تھا م سے متعلق قانون سازی کے لیے سفا رشات
میڈیامیں بڑ ھتی ہوئی فحا شی ،عریانی اور آئے روز متنا زعہ اشتہارات ،ڈرامے اور دیگرمواد کو دیکھتے ہوئے یہ وقت کی اشد ضرورت ہے کہ قوانین میں تبدیلی اور ترمیم کی جا ئے کیو نکہ یہ با ت ایک مسلم حقیقت ہے کہ کسی معا شرے کو منظم رکھنے کیلئے قوانین ہی ایک واحد راستہ ہیں۔
فحا شی کی تعریف کو متعین کرنے کے لیے 2012 میں قا ضی حسین احمد اور جسٹس (ر)وجیہہ الدین نے سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کیں۔ جس کے فیصلے میں پیمرا کو ہدایات جا ری کیں کہ فحا شی کی ایک وا ضح تعریف پا کستان کے حوالے سے متعین کی جا ئے ۔مگر تا حال یہ معا ملہ حل نہ ہو سکا۔
ہے جس کا کام آئین پاکستان کی حدمیں رہتے ہو ئے سماجی (Regulatory Authority)پیمرا ایک حکومتی ریگو لیٹری اتھا رٹی
(PEMRA) برائیوں کے سدباب کے حوالے سے قواعد و ضوابط بنا نا اور چینلز کو لائسنس کا اجراء کرناہے ۔مگر بد قسمتی سے
Vulgarity, Indecent Exposure, Obscenity آرڈیننس میں Pakistan Electronic Media Authority Regulatory
کی تعریفات شامل نہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے عدالتوں کے لئے میڈیا پر موجود مواد کے حوالے سے فیصلہ کرنا انتہائی مشکل ہے کہ کونسا مواد فحاشی پر مشتمل ہے؟
:ہآئین پاکستا ن۱۹۷۳ میں واضح انداز میں لکھا گیاہے کہ
آرٹیکل ۲۔ (الف) : ضمیمہ میں نقل کردہ قرار داد مقا صد میں بیان کردہ اصول اور احکام کو بذریعہ ہذا دستو ر کا مستقل حصہ قرار دیا جا تا ہے ۔ اور وہ بحسبہ موثر ہوں گے۔
آرٹیکل۳۷۔(ز): عصمت فروشی،قماربازی اور ضرر ساں ادویات کے استعمال،فحش ادب ،اور اشتہارات کی طبا عت،نشرو اشاعت اور نما ئش کی روک تھا م کرے گی۔
:قرآن کی روشنی میں فحاشی کی تعریف
ترجمہ: “اور وہ لوگ جب کوئی فحش کام کرتے ہیں۔تو کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو اسی طریق پر پایا ہے ۔ اور اللہ نے بھی ہم کو یہی
“-بتایا ہے۔ آپ کہہ دیجئے کہ اللہ تعالیٰ فحش بات کی تعلیم نہیں دیتاکیا اللہ کے ذمہ ایسی بات لگاتے ہو جس کی تم سند نہیں رکھتے
( سورۃالاعراف ۲۸)
“ترجمہ: ” بے شک شیطا ن تم کو برائی اور بے حیا ئی کا حکم دیتا ہے ۔ اور اس کا بھی کہ باندھو اللہ پر وہ جھوٹ جس کا تم کو علم ہی نہ ہو۔
( سورۃالبقرہ ۱۶۹)
ترجمہ: “جو لوگ مسلما نو ں میں بے حیا ئی پھیلا نے کے آر زو مند رہتے ہیں ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہیں
(۱۹اللہ سب کچھ جا نتاہے اور تم کچھ بھی نہیں جا نتے ۔ ” (سورۃ النور
:عربی لغت کے معروف امام ابنِ منظور لکھتے ہیں *
فحش ، فحشاء اور فا حشہ ہر قبیح قول و فعل کو کہا جا تا ہے ۔ اس کی جمع فوا حش آتی ہے اور یہ ہروہ گناہ ہے جس کی”
“قبا حت شدیدہو۔
اردو لغت میں بھی فحاشی /فحش معنی اور مفہوم کے اعتبار سے عربی لغت کے یکساں ہیں ۔
(مولانا گوہر رحمن مدیرشیخ القرآن مردان )
: احاد یث کی روشنی میں فحاشی کی تعریف
“ترجمہ : ” حیا ء اورکم گوئی ایما ن کی دو شا خیں ہیں ، جب کے فحش کلا می اور کثرت کلام نفاق کی دو شا خیں ہیں ۔
(جامع ترمذی#۲۰۲۷)
“ترجمہ : ” کسی شخص کے اسلام کی خوبی یہ ہے کہ وہ لا یعنی اور فضول با تو ں کو چھو ڑدے۔
(جامع ترمذی#۲۳۱۷)
لہذا ویمن اسلا مک لا ئرز فورم پیمرا کو فحا شی کی روک تھا م سے متعلق قا نون سا زی کے لئے سفا رشات بھیجنا چا ہتا ہے۔
جس کے لئے ول فورم نے مندرجہ ذیل الفاظ کے معنی وا ضح کیئے ہیں، اس کے لیے آپ کی آراء کی ضرورت ہے کہ
آیا یہ تعریفا ت صحیح ہیںیانہیں؟
[/vc_column_text][vc_separator][vc_row_inner][vc_column_inner][vc_column_text]
Proposed definitions for PEMRA Ordinance:
Indecent Exposure: subject to the purpose of this act, indecent exposure in electronic media means state of dresses and behavior in any drama, advertisement, telefilm or any kind of broadcasting images or audio visual clip , which is contrary to the culture of Pakistan or against the injunctions of Islam.
Vulgarity: means word (s) or action (s) that is/are offensive to morality or decency, causing uncontrolled sexual desire, disgusting and repulsive.
Explanation: For the purpose of this section, what are an inappropriate words, actions and state of dress in a particular context depends on the standards of decency where an exposure takes place.
Obscenity: means (i) A content, which taken as a whole, appeals to the prurient interest and the work. It also describes in an offensive way, i.e., sexual conduct which is prohibited by Islam and the Constitution of Pakistan.
(ii) The work content taken as a whole, lacks serious literally, artistic, political or scientific value.
[/vc_column_text][/vc_column_inner][/vc_row_inner][vc_separator][vc_column_text]
SURVEY ABOUT DEFINITIONS OF VULGARITY, OBSCENITY,
INDECENT EXPOSURE
[/vc_column_text][vc_row_inner][vc_column_inner][vc_column_text][formidable id=2][/vc_column_text][/vc_column_inner][/vc_row_inner][vc_column_text][powr-comments id=e45ec2dc_1514012745][/vc_column_text][vc_column_text][/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]